علامہ اقبال

غزل علامہ اقبال

غزل علامہ اقبال جنھیں میں ڈھونڈتا تھا آسمانوں   میں زمینوں میں وہ نکلے میرے ظلمت خانۂ دل کے مکینوں میں 1:      ردیف کی تعریف کریں، اس شعر میں موجود ردیف کی نشان دہی کریں ردیف عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کے لغوی معنی “گھڑ سوار کے پیچھے بیٹھنے والا” کے ہیں۔ ردیف وہ …

غزل علامہ اقبال Read More »

جواب شکوہ بند 13

بند 13 (191) عقل ہے تیری سپر عشق ہے شمشیر تری مرے درویش! خلافت ہے جہانگیر تری ماسوای اللہ کے لیے آگ ہے تکبیر تری تو مسلماں ہو تو تقدیر ہے تدبیر تری کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں   187:  …

جواب شکوہ بند 13 Read More »

جواب شکوہ بند 12

بند 12 (ص191) ہر کوئی مست ذوق تن آسانی ہے تم مسلماں ہو؟ یہ انداز مسلمانی ہے؟ حیدری فقر ہے، نے دولتِ عثمانی ہے تم کو اسلاف سے کیا نسبت روحانی ہے؟ وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر   175:  مست ذوق تن آسانی سے …

جواب شکوہ بند 12 Read More »

جواب شکوہ بند 11

بند 11 (ص191) مثل بو قید ہے غنچے میں، پریشاں ہو جا رخت بر دوش ہوائے چمنستاں ہو جا ہے تنک مایہ، تو ذرے سے بیاباں ہو جا نغمۂ موج سے ہنگامۂ طوفاں ہو جا قوت عشق سے ہر پست کو بالا کر دے دہر میں اسم محمد سے اجالا کر دے   158:  قید، …

جواب شکوہ بند 11 Read More »

جواب شکوہ بند 10

بند 10(ص191) تو نہ مٹ جائے گا ایراں کے مٹ جانے سے نشۂ مئے کو تعلق نہیں پیمانے سے ہے عیاں یورش تاتار کے افسانے سے پاسباں مل گئے کعبے کو صنم خانے سے کشتئ حق کا زمانے میں سہارا تو ہے عصرِ نو رات ہے، دھندلا سا ستارا تو ہے   143:  “تو” کس …

جواب شکوہ بند 10 Read More »

جواب شکوہ بند 9

بند 9 (ص191) کیا کہا؟ بہر مسلماں ہے فقط وعدۂ حور شکوہ بے جا بھی کرے کوئی تو لازم ہے شعور! عدل ہے فاطر ہستی کا ازل سے دستور مسلم آئیں ہوا کافر،تو ملے حور قصور تم میں حوروں کا کوئی چاہنے والا ہی نہیں جلوۂ طور تو موجود ہے موسی ہی نہیں     …

جواب شکوہ بند 9 Read More »

جواب شکوہ بند 8 SLO

بند 8 (ص190) صفحہ دہر سے باطل کو مٹایا کس نے؟ نوع انساں کو غلامی سے چھڑایا کس نے؟ میرے کعبے کو جبینوں سے بسایا کس نے؟ میرے قرآں کو سینوں سے لگایا کس نے؟ تھے تو وہ آبا تمہارے ہی، مگر تم کیا ہو؟ ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظر فردا ہو   111:  سوال …

جواب شکوہ بند 8 SLO Read More »

جواب شکوہ بند 7 SLO

بند 7 (ص190) ہاتھ بے زور ہیں، الحاد سے دل خوگر ہیں امتی باعث رسوائی پیغمبر ہیں بت شکن اٹھ گئے، باقی جو رہے بت گر ہیں تھا براہیم پدر اور پسر آزر ہیں بادہ آشام نئے، بادہ نیا، خم بھی نئے حرم کعبہ نیا، بت بھی نئے، تم بھی نئے   94:   “الحاد سے …

جواب شکوہ بند 7 SLO Read More »

جواب شکوہ بند 6

جواب شکوہ بند 6: (ص190) ہم تو مائل بہ کرم ہیں، کوئی سائل ہی نہیں راہ دکھلائیں کسے؟ رہرو منزل ہی نہیں تربیت عام تو ہے، جوہر قابل ہی نہیں جس سے تعمیر ہو آدم کی، یہ وہ گل ہی نہیں کوئی قابل ہو تو ہم شان کئی دیتے ہیں ڈھونڈنے والوں کو دنیا بھی …

جواب شکوہ بند 6 Read More »

جواب شکوہ بند 5 (ص190)

بند 5 (ص190) آئی آواز، غم انگیز ہے افسانہ ترا اشک بےتاب سے لبریز ہے پیمانہ ترا آسماں گیر ہوا نعرہ مستانہ ترا کس قدر شوخ زباں ہے دل دیوانہ ترا شکر شکوے کو کِیا حسن ادا سے تو نے ہم سخن کر دیا بندوں کو خدا سے تو نے    59:    کہاں سے …

جواب شکوہ بند 5 (ص190) Read More »

error: Content is protected !!